سوال:
کبھی کبھی جب جماعت کی نماز میں شامل ہونے کیلئے پہنچیں تو پہلے نماز میں شامل مقتدی درمیان صف کے بجائے دائیں یا بائیں کونے میں نماز جماعت سے پڑھ رہے ہوتے ہیں، اس صورت میں ان کے ساتھ کھڑے ہوں یا اصول کے مطابق امام کے پیچھے درمیان سے صف شروع کریں؟
جواب: یاد رہے کہ نئی صف ہمیشہ درمیان سے بنانا چاہیے، اس لئے آنے والے کو چاہیے کہ وہ (اگلی صف کے مکمل ہوجانے کی صورت میں) امام کے پیچھے کھڑا ہو، اس کے بعد آنے والا دائیں طرف کھڑا ہو، پھر آنے والا بائیں طرف کھڑا ہو، پھر دائیں، پھر بائیں، اسی طرح دونوں طرف میں برابری کا خیال رکھتے ہوئے کنارے تک صف کو مکمل کرنا چاہیے۔
سوال میں پوچھی گئی صورت میں آپ کو اصول کے مطابق درمیان ہی سے صف بنا کر نماز شروع کرنی چاہئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن أبي داود: (رقم الحدیث: 681، ط: دار الرسالة العالمية)
حدثنا جعفر بن مسافر، حدثنا ابن أبي فديك، عن يحيى بن بشير ابن خلاد، عن أمه، أنها دخلت على محمد بن كعب القرظى فسمعته يقول:حدثني أبو هريرة قال: قال رسول الله- صلى الله عليه وسلم "وسطوا الإمام، وسدوا الخلل.
رد المحتار: (567/1، ط: دار الفكر)
وكيفيته أن يقف أحدهما بحذائه والآخر بيمينه إذا كان الزائد اثنين، ولو جاء ثالث وقف عن يسار الأول، والرابع عن يمين الثاني والخامس عن يسار الثالث، وهكذا. اه. وفيه إشارة إلى أن الزائد لو جاء بعد الشروع يقوم خلف الإمام ويتأخر المقتدي الأول ويأتي تمامه قريب۔۔۔ قال - عليه الصلاة والسلام - «توسطوا الإمام وسدوا الخلل» ومتى استوى جانباه يقوم عن يمين الإمام إن أمكنه وإن وجد في الصف فرجة سدها.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی